یوسف سندھی | دلی جیسا میں نے دیکھا | ترجمہ پرویز حیدر

Sale!

 450.00  600.00

Add to wishlist
Share
    کسی جسم کے دو منقسم حصوں کو الگ الگ حسابی قاعدے میں ایک اور ایک دو تو کہا جاسکتا ہے۔ مگر ان میں دوڑتی تہذیبی، تمدنی اور تاریخی روایات کی یکسانیت کسی صورت منقسم حسابی نظام کے ماتحت یا تابع نہیں کی جاسکتی ہر زاویے سے جمع اپنی اور ضرب کے بعد جواب ایک ہی آئے گا۔ جس سے وہ صورت ظاہر ہوگی جو حسابی قاعدے کو غلط ثابت کر دے گی۔بس یہی صورت مجھے، دلی آگئی، چائے کا ایک کپ ، دلی کی خوشی ، ساجن تجھے کیا معلوم؟ خواجہ نظام الدین اولیاء کے حضور میں، امیر خسرو کے مزار پر، اچھر دھام مندر، اندرا گاندھی میوزیم، انڈیا گیٹ ، نہرو میوزیم، برلا مندر سے لے کر میرے بدھابچ گئے ، تک کے عنوانات سے رقم کیے گئے ایک قہقہے بکھرتے ، ہنستے مسکراتے پیارے یوسف سندھی کا سفر نامہ دلی جیسا میں نے دیکھا میں دکھائی دی۔ یہ کتاب سفرنامے کے ساتھ ساتھ ایک تاریخی اور قدیمی خطے کے ایک منقسم حصے کی روداد بھی ہے۔ ہمارے بزرگان دین، اکابرین، ادیب، ہمارے شاعر سانجھے ہیں۔ شاعر مشرق ڈاکٹر محمد اقبال ہمارے قومی شاعر ہیں تو ان کی لکھی نظم ” سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا ہندی ترانہ سے موسوم پڑوسی ملک بھارت کی پسندیدہ نظم بھی ہے۔ تقسیم اور تخصیص نے غلامی اور نظریاتی اختلافات کے مباحث تو چھیڑےمگر تہذیبی، تمدنی اور معاشرتی رسم ورواج اور روایات کو توڑنا تو در کنار کسی کو انہیں ہاتھ لگانے کی جرات بھی نہ ہوئی۔ یہی کرب اور یہی اپنائیت اور خلوص یوسف سندھی کے سفرنامے کا بنیادی خلاصہ ہے۔ یوسف سندھی اکیسویں صدی کا منفر دادیب اور مترجم ہے۔ بائیسویں صدی کی ادبی دنیا کو ایسے ہی
    یوسف سندھی کی ضرورت تڑپائے گی۔
    حکیم عبدالروف کیانی ۸ فروری ۲۰۲۳ء
    یوسف سندھی | دلی جیسا میں نے دیکھا | ترجمہ پرویز حیدر
    صفحات 204

    Reviews

    There are no reviews yet.

    Be the first to review “یوسف سندھی | دلی جیسا میں نے دیکھا | ترجمہ پرویز حیدر”

    Your email address will not be published. Required fields are marked *