یورپی عہد وسطٰی کی تاریخ | ڈاکٹر مبارک علی | Dr Mubarak Ali

Sale!

 300.00  600.00

Add to wishlist
Share
    تعارف
    تاریخ ایک تسلسل کا نام ہے۔ لیکن تبدیلی کا عمل اس تسلسل کو توڑتا ہے اور نئے زمانے کی تشکیل کے بارے آگاہی دیتا ہے۔ ہر عہد کے سلسلے میں مورخوں کے نظریات بدلتے رہتے ہیں۔ کچھ کسی خاص عہد کو سنہری اور شاندار دکھاتے ہیں اور دوسرے اسےتاریک اور بے معنی کہہ کر اس کی اہمیت سے انکار کرتے ہیں۔
     تاریخ کا کوئی بھی عہد ہو اس میں انسانی ترقی کا عمل جاری رہتا ہے۔ نئی ایجادات ہوتی ہیں۔ نئے خیالات و افکار ہوتے ہیں۔ طبقات کے درمیان تعلقات میں کبھی ہم آہنگی ہوتی ہے اور کبھی نفرت اور تعصب۔ معاشرہ بھی معاشی خوشحالی سے دو چار ہوتا ہے تو کبھی بحران میں مبتلا ہو کر غربت اور مفلسی میں چلا جاتا ہے۔
    عہد وسطی کے سیاسی نظام میں بادشاہ کو بے پناہ اختیارات تھے۔ اُمراء کا طبقہ مراعات یافتہ تھا۔ ان کی طاقت اور مراعات کی بنیاد فوجی طاقت ہوتی تھی جس کی مدد سے یہ بغاوتوں کا خاتمہ کرتے تھے ۔ کسانوں، مزدوروں اور کاریگروں کو اپنا تابع بنا کر رکھتے تھے لیکن یہ سیاسی نظام بھی مضبوط ثابت نہیں رہا اور اس کے خلاف آوازیں اُٹھنا شروع ہوئیں۔ حکمران طبقے اس پر مجبور ہوئے کہ وہ رعایا کی بات نہیں ۔ اگر چہ چرچ کا لوگوں پر مکمل کنٹرول تھا مگر ایسی کئی اصلاحی تحریکیں انھیں پہلچ کیا۔ چیکوسلواکیہ کے John Huns نے جب چرچ کی تعلیمات میں اصلاحات کی تجاویز دیں تو اسے قید کر کے زندہ جلا دیا گیا۔ ایسا ہی سلوک ساونا رولا کے (1498 .Savonarola (d کے ساتھ کیا گیا۔ اصلاح مذہب کی تحریک کی کامیابی کے لئے ابھی اور وقت درکار تھا ۔ 

    عہد وسطی نے بھی اپنے زمانے کے مطابق سائنس اور ٹیکنالوجی میں ایجادات کیں۔ چھاپے خانے کی ایجاد کے بعد سے کتابوں کی اشاعت نے لوگوں میں نئی فکر اور شعور کو پیدا کیا۔ یورپ کے وہ دانشور جو اپنے ماضی سے بیزار تھے۔ انہیں عہد وسطی میں امن و امان اور خاموشی کے عالم میں سکون ملتا تھا۔ ان کے نزدیک عہد وسطی جدید زمانے کے مسائل سے دور لوگوں کے لئے ذہنی اور جسمانی سکون کا باعث تھا۔

    تاریخ ایک جگہ ٹھہرتی نہیں ہے یہ برابر بڑھتی رہتی ہے۔ ہمارے ماضی میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور ہم کبھی کبھی حال سے تنگ آکر ماضی میں کھو جاتے ہیں اور مستقبل کی فکر نہیں کرتے ہیں۔ عہد وسطی کی تاریخ کا مطالعہ ہمیں تہذیب کے ارتقاء اور انسانی فکر کی تبدیلی کا علم دیتا ہے۔ اس لئے اس کی تاریخی اہمیت ہے۔ اور پی عہد وسطی کے ساتھ ساتھ ہمارے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ بر صغیر ہندوستان اور پاکستان میں اس عہد و ہد وسطی کا تجزیہ کریں اور یہ دیا ، اور یہ دیکھنے کی کوشش کریں کہ ہمارے اور یورپ کے درمیان کیا فرق تھا۔ ان دونوں میں کیا با تیں مشترک ہیں اور کیا اختلافات ہیں۔ اس کا بھی تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم کہاں آکر ٹھہر گئے اور عہد وسطی سے نکل کر جدید دنیا میں نہیں آئےنقصانات ہوئے اور کیا اب بھی ہم اس غلطی کی تلافی کر سکتے ہیں یا نہیں۔  جنہوں نے یورپ اور چرچ کے کنٹرول کو

    Reviews

    There are no reviews yet.

    Be the first to review “یورپی عہد وسطٰی کی تاریخ | ڈاکٹر مبارک علی | Dr Mubarak Ali”

    Your email address will not be published. Required fields are marked *