”یہ کائنات اَن گنت ذروں اور ان ذروں کے مختلف اور ان گنت حجم رکھنے والے اجسام کی دائراتی حرکت کی آماجگاہ ہے چھوٹے ذرے سے لے کر ناقابلِ بیان حجم رکھنے والے نبولوں تک،سب ہی دائرے کی صورت میں حرکت کر رہے ہیں اور سنگلاخ پتھروں سے لے کر لطیف خیالات اور افکار تک دائرے کی شکل میں متحرک ہیں۔کوئی خود حرکت کر رہا ہےجیسے خیالات اور کوئی کبھی خود اور کبھی دوسروں کے سہارے حرکت میں ہے۔جیسے پتھر جو اندرونی حرکت کے ساتھ زمین کے دوش پر مسلسل حرکت میں ہیں“
# سید محمد تقی
(تاریخ اور کائنات)
Related
Be the first to review “تاریخ اور کائنات | Tarikh Or Qainat” Cancel reply
Reviews
There are no reviews yet.