محمد سرفراز بٹ المعروف میم سین بٹ کی نئی کتاب لاہور کا مقدمہ شائع ہوکر مارکیٹ میں فروخت کے لئے پیش کر دی گئی ہے۔ میم سین بٹ جس طرح خود خوبصورت ہیں اسی طرح ان کا انداز تحریر بھی خوبصورت ہے ۔ وہ سادہ ہیں ان کی تحریر بھی ان کی طرح سادہ ہی ہوتی ہے وہ مشکل الفاظ پر عام فہم لفظوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ بٹ کے بارے میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ وہ جہاں بھی گئے داستاں چھوڑ آئے۔۔۔۔ کی بجائے وہ جہاں بھی گئے داستاں “لے” آئے۔۔۔۔۔ کے فلسفے پر یقین رکھتے ہیں۔ لاہور کا مقدمہ بھی ایسی ہی کتاب ہے انہوں نے لاہور کو جو ہے ۔ جیسا ہے اور جہاں ہے کی “بنیاد” پر چھاپ دیا ہے۔ ان کی سب سے خوبصورت بات جو مجھے لگی کہ انہوں نے اپنے دوستوں طارق کامران۔ شہزاد فراموش اور اپنے محسن دوست آصف بٹ کو بھی اپنی اس کتاب کا لازمی حصہ بنا دیا ہے۔ وہ چاہتے تو انتساب کے لئے کسی بھی قریبی رشتے یا شخصیت کو منتخب کرتے انہوں نے اس مقصد کے لئے آصف بٹ کو اہل سمجھا جو قابل تعریف بات ہے۔ میم سین بٹ صحافی۔
Reviews
There are no reviews yet.