آزاد خیالی کی عالمی روایت | Forethought Across the Centuries
جیرالڈ اے ۔ لاروئے
مترجم: ڈاکٹر امجد علی بھٹی
کتاب آزاد خیالی کے متلعق:
یہ تنقیدی سوچ اور آزادنہ دلائل دینے کے بارے میں ہے۔ یہ اُن بہادر مردوں اور عورتوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے بادشاہت اور کلیسا دونوں کے دعووں، خیالات اور عقائد پر سوالات اٹھانے، انکو چیلینج کرنے، یہاں تک کہ انھیں شکست دینے کی جرات کی۔ یہ کتاب بنی نوح انسان کی زندگی کے معانی اور مقاصد سمجھنے سے متلعق ہے اور آخر میں یہ اُ س سوچ اور رد عمل کی حمایت کرتی ہے جس نے جمہوریت اور مرد وزن کے حق خود اختیاری کو جنم دیا تا کہ و اپنی بہترین استعداد کے مطابق آگے بڑھ سکیں۔اس کے ساتھ ساتھ و دوسروں کو(خود سے) مختلف رہنے اور اپنی رائے کا اظہار کھلے عام اور انتقام کے خوف کے بغیر کرنے کی آزادی دیں۔
آزاد خیالی” کی اصطلاح انگلستان میں سترھویں صدی کے اختتام پر وجود میں آئی۔ آکسفورڈ انگریزی لغت میں آزاد خیال کو ان الفاظ میں بیان کیا گیا ہے۔
“ایسا شخص جو مذہبی معاملات کے سلسلے میں اپنے دلائل کو با اختیار لوگوں یا اداروں کے قابو میں نھی دیتا۔ یہ ایک ایسا منصب ہے جس کا اٹھارویں صدی کے آغاز پر بالخصوص ملحدوں اور عیسائیت کو ردّ کرنے والے دوسرے افراد نے اعلان کیا تھا۔
“ویبسٹر نیو کا لحبیٹ ڈکشنری” اس لفظ کو دو الفاظ ‘Free’ اور’Thought” میں تقسیم کرتی ہے اور اس کے معنی’ آزاد سوچ یا غیر راسخ سوچ ‘ بیان کرتی ہے۔ اسکے مطابق’ آزاد خیال’ وہ شخص ہوتا ہے جو اپنے خیالات کی بنیاد کسی اتھارٹی سے الگ رہ کر دلائل کی بنیاد رکھتا ہے’ خاص طور پر وہ جو مذہبی عقائد کو شک کی نظر سے دیکھتا ہے اور اُنکو ردّ کرتے ہے۔ مزید تفصیل کیلیے اس مترادف ” Atheist” ( دھریہ) دیکھیں۔ دوسری امریکی لغت بھی ایسے ہی معانی بیان کرتی ہے۔
پس آزاد خیالی کا گہرا تعلق ‘ تنقیدی سوچ ‘ اور شاید ‘ آزاد سوچ ‘ سے بھی ہے اور یہ دونوں ہی ایک فرد کو ‘ اپنے بارے میں سوچنے ‘ کی دعوت دیتی ہیں تا کہ وہ دلائل پر مبنی نتائج پر پہنچ سکے۔ اِس کے علاوہ یہ کھلی تحقیق کرنے اور دوسروں کے عقائد اور خیالات پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کرنے کا پرچار کرتی ہے۔ آزاد خیالی اس طرح کے بنیادی سوالات ابھارتی ہے جیسے:
__ہم کیسے جانتے ہیں کہ یہ سچ ہے ؟
__اِس نتیجے کے حق میں کون سے شواہد موجود ہیں؟
__اِس عقیدے کی بنیاد کن مفروضوں پر ہے اور ہم اُن کی کس طرح تصدیق کرسکتے ہیں؟ وغیرہ
یہ سب پہلے باب ‘ آزاد خیالی کے متعلق چند گزارشات سے لئے گئے ہیں جس میں آزاد خیالی کی تعریف کی گئی ہے۔488 صفحات اور بائیس باب پر مشتمل ہے یہ کتاب۔
Related
Be the first to review “آزاد خیالی کی عالمی روایت | Forethought Across the Centuries” Cancel reply
Reviews
There are no reviews yet.