ماضی کے مزار | Mazi K Mizar | Sibt Hassan

Sale!

 1,276.00  1,595.00

ماضی-کے-مزار-mazi-k-mizar-sibt-hassan

Add to wishlist
Share
    ماضی کے مزار
    مصنف | سبط حسن
    صفحات | 442
    تہذیب ایک جداگانہ وقوعہ نہیں، نہ ہی تہذیبی اداروں اور ثقافتی اقدار کی تشکیل ازخود ہو جاتی ہے بلکہ ژرف نگاہی سے جائزہ لینے پر یہ واضح ہو جاتا ہے کہ تہذیب ایک ایسے سلسلہ در سلسلہ کا نام ہے جس کی پہلی کڑی ماضی بعید کے دھندلکوں میں پوشیدہ ہے تو آخری کڑی مستقبل بعید کی تاریکی میں، یوں تہذیبی ادارے اور تمدنی اقدار ان لہروں سے ایسی صورت اختیار کر لیتے ہیں جو محض سطح کے تموج کو ظاہر کرتی ہیں لیکن سمندر صرف لہروں کا نام نہیں بلکہ اس کی تہہ تک پانی ہی پانی ہوتا ہے لیکن سطح پر مچلتی موجیں اور تہہ کا پانی ایک ہی ہیں۔ پس یہی حال قدیم تاریخ کا ہے۔ وہ تاریخ جو کم علمی کی بنا پر نگاہوں سے پوشیدہ دھندلکوں میں ملفوف عجیب و غریب وقوعات کا مجموعہ نظر آتی ہے لیکن درحقیقت ہمارا اس قدیم تاریخ سے وہی تعلق ہے جو سمندر کی تہہ کے پانی اور سطح پر کھیلتی لہروں کا۔
    ماضی کے مزار اس موضوع پر بلاشبہ ایک مبسوط اور جامع کتاب ہے۔ اس میں وادیِ دجلہ و فرات کے اس مرحوم تہذیب و تمدن کی داستان بیان کی گئی ہےجو صفحہِ ہستی سے تو مٹ گئی ہے لیک اس کے اثرات اب بھی ہمارے بعض عقائد اور توہمات کی صورت میں نظر آ سکتے ہیں۔۔۔
    یہ کتاب صرف اس شخص کے لیے ہے جو علم کی روشنی کو تعصبات کے اندھیرے سے نہیں روکنا چاہتا کیونکہ کئی مذہبی عقائد قدیم ادبیات کا سرمایہ نظر آتے ہیں۔ یہ تاریخ کے اس عہد کے بارے میں ہے جسے ہم مسلمان کفار کا زمانہ قرار دیتے ہیں اس لیے اس سے استفادہ یا کم از کم لطفاندوزی کے لیے ایسے قاری کی ضرورت ہے کہ
    قلب اُو مومن و دماغش کافر است
    (پروفیسر سلیم اختر)

    Reviews

    There are no reviews yet.

    Be the first to review “ماضی کے مزار | Mazi K Mizar | Sibt Hassan”

    Your email address will not be published. Required fields are marked *